Share This Story, Choose Your Platform!
واٹس ایپ میں اے آئی چیٹ بوٹ دیے جانے کا امکان
واٹس ایپ، جو کہ سماجی رابطےکی معروف ایپلی کیشن ہے، آج کل ہماری زندگی کا اہم حصہ بن گیا ہے، اور اب مقبول میسجنگ پلیٹ فارم میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) چیٹ بوٹس کا آنا ایک نیا موڑہے۔ اے آئی چیٹ بوٹس، ایک نئے اور تیزی سے بڑھنےوالاٹیک ٹرینڈ ہے جو میسجنگ کو مزید آسان بنا دے گا۔آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ نیا فیچر کیسے کام کرے گا۔
دنیا کی سب سے بڑی انسٹنٹ ایپلی کیشن واٹس ایپ نے کچھ عرصہ قبل ہی اے آئی اسٹیکرز کا فیچر متعارف کرایا تھا اور اب خبریں سامنے آئی ہیں کہ ایپلی کیشن میں جلد ہی مصنوعی ذہانت سے لیس چیٹ بوٹ بھی متعارف کرایا جائے گا۔
جی ہاں، واٹس ایپ نے بڑے پیمانے پر اے آئی چیٹ بوٹ کی آزمائش شروع کردی جس پر ابتدائی طور پر ستمبر میں محدود امریکی صارفین کو رسائی دی گئی تھی۔
اب واٹس ایپ کی اپڈیٹس پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ نے بتایا ہے کہ پلیٹ فارم پر مذکورہ آزمائش کو بڑے پیمانے پر شروع کردیا گیا اور اس تک زیادہ صارفین کو رسائی دے دی گئی۔
مذکورہ فیچر کے تحت واٹس ایپ صارفین کسی بھی مسئلے کے لیے اے آئی چیٹ بوٹ سے مدد مانگ سکیں گے اور چیٹ بوٹ تیز رفتاری کے ساتھ صارفین کو ریپلائی فراہم کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق ممکنہ طور پر اے آئی چیٹ بوٹ کا آئیکون صارفین کو اس وقت نظر آئے گا جب وہ کسی دوسرے صارف کو میسیج کرنا چاہیں گے۔
ہر چیٹنگ باکس کے اوپر برابر میں اے آئی چیٹ بوٹ کا آئیکون نظر آئے گا، جسے کلک کرنے کے بعد بوٹ سے مواد کی صورت میں مدد طلب کی جا سکے گی۔
مزید پڑھیں
اسمارٹ فون کے توڑ کیلئے نئی ڈیوائس ’اے آئی پن‘ تیار
مذکورہ اے آئی چیٹ صارفین کو میسیج کو بہتر انداز میں لکھنے کے مشورے فراہم کرنے سمیت مختلف معاملات پر معلومات بھی فراہم کرے گا اور مشورے مانگنے پر اچھی تجاویز بھی فراہم کرے گا۔
WABetaInfo
کی رپورٹ کے مطابق اے آئی چیٹ بوٹ سے بات کرنے کے لیے واٹس ایپ میں ایک نیا شارٹ کٹ دیا جا رہا ہے۔ اگر آپ واٹس ایپ کے بیٹا ورژن کو استعمال کرتے ہیں تو ہو سکتا ہے کہ یہ فیچر آپ کو دستیاب ہو
ممکنہ طور پر مذکورہ اے آئی چیٹ گروپ چیٹنگ کے دوران بھی صارفین کی مدد کرے گا، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
مذکورہ فیچر کو واٹس ایپ کا اب تک کا سب سے بہترین مددگار فیچر قرار دیا جا رہا ہے، تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ اسے عام صارفین کے لیے کب تک متعارف کرایا جائے گا، امکان ہے کہ اسے ایک سال کے اندر ہی پیش کردیا جائے گا۔