سکرین-ٹائم-مسرور-کن-یا-خاموش-قاتل؟

Share This Story, Choose Your Platform!

موجودہ وقت میں جہاں زندگی میں معیار اور ترقی کی بنیاد ڈیجیٹل گیجٹس کی بہتات سمجھی جاتی ہے، وہاں ایک انسان اس آسانی اور آسائش کی بہت بھاری قیمت ادا کر رہا ہے، آج کے ڈیجیٹل دور میں، ہماری زندگی بڑی حد تک اسکرینوں کے ساتھ جڑی ہوئی ہے – چاہے وہ ہمارے اسمارٹ فونزہوں، ٹیبلیٹ، لیپ ٹاپ، یا ٹیلی ویژن، لاشعوری طور پر سکرین انسانی زندگی کے ایک بہت بڑے حصے میں حصہ دار بن چکی ہے، جس سے کنارہ کشی تقریباً نا ممکن نظر آتی ہے.

اگر بغور جائرہ لیا جائے تو ’’ سکرین ٹائم‘‘ ایک بیماری کے طور پر نظر آئے گا، یہ ایسی عادت ہے جس میں اس بات کا احساس ہی نہیں ہوتا کہ دن کا کونسا حصہ کس کام کیلئے موضوع ہے۔  اگرچہ ان آلات نے ہمارے بات چیت، کام کرنے اور تفریح ​​فراہم کرنے کے طریقے کو تبدیل کر دیا ہے، لیکن ڈیجیٹل دنیا ہر انسان کے لیے ایک چیلنج  بن چکی ہے، ہر شخص کسی نہ کسی طرح اس کے مضر اثرات سے متاثر ہورہا ہے۔

بہت زیادہ اسکرین ٹائم کے مضر اثرات

:بینائی کے مسائل

جو لوگ زیادہ دیر تک سکرین دیکھتے ہیں ان کی آنکھوں کے ناقابل واپسی نقصان کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اسکرین کے طویل وقت کے نتیجے میں آنکھوں میں ڈیجیٹل تناؤ پیدا ہوسکتا ہے جس میں جلن، خارش یا تھکی ہوئی آنکھیں شامل ہوسکتی ہیں۔ وہ لوگ جو اسکرین کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں ان کو دھندلا پن یا دوہرا بصارت کا سامنا ہو سکتا ہے۔

:نیند کی کمی

نیند ترقی اور تندرستی کے لیے ضروری ہے؛ خاص طور پر بچوں کے لیے۔ یہ سیکھنے اور یادداشت، جذبات، طرز عمل اور مجموعی صحت کے لیے زیادہ اہم ہے۔ لیکن اسکرین پر زیادہ ٹائم نیند کی کل مقدار کو کم کر دیتی ہے۔۔ تمام الیکٹرانک آلات بشمول فون، ٹیبلیٹ، آئی پیڈ اور ٹی وی، اسکرین سے نیلی روشنی خارج کرتے ہیں۔ جب آپ سونے سے پہلے ان میں سے کوئی بھی ڈیوائس استعمال کرتے ہیں، تو جسم خارج ہونے والی نیلی روشنی کو دن کی روشنی سے تعبیر کرتا ہے اور دماغ جاگنے کے لیے سگنل بھیجتا ہے۔ لہذا، اس سے   انسان اسکرین بند ہونے پر بھی بیدار رہتا ہے۔

: موٹاپا

کسی بھی الیکٹرانک اسکرین کے استعمال کے لیے اسے استعمال کرتے وقت بیٹھنا یا کم از کم خاموش رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس غیر فعال فطرت کے ساتھ، زیادہ کیلوری والے جنک فوڈ کا موٹاپے کا باعث بنتا ہے۔ جن لوگوں کواسکرین ٹائم کے دوران کھانے کی عادت ہوتی ہے ان کا وزن زیادہ ہو جاتا ہے۔ چونکہ موٹاپا صحت کے مختلف مسائل کا باعث بنتا ہے جس میں ذیابیطس، جوڑوں کے مسائل اور دل کی بیماری شامل ہیں۔

:دماغی صحت 

 ضرورت سے زیادہ اسکرین ٹائم، خاص طور پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر، کچھ لوگوں میں بے چینی، ڈپریشن، اور یہاں تک کہ تنہائی کے بڑھتے ہوئے احساسات پیدا ہوتے ہیں۔

:سماجی مہارت کا نقصان

جو بچے اپنا زیادہ تر وقت اسکرین کے سامنے گزارتے ہیں ان میں سماجی بات چیت کی مہارت کی کمی ہوتی ہے۔ سماجی تعامل میں نہ صرف بات چیت شامل ہے بلکہ غیر زبانی اشارے کو پہچاننا اور سمجھنا بھی شامل ہے۔ غیر زبانی اشارے میں چہرے کے تاثرات، آواز کا لہجہ اور آنکھوں سے رابطہ شامل ہوتا ہے جو دوسروں کے ساتھ بات چیت کے دوران اہم معلومات فراہم کرتے ہیں۔ جو لوگ ان اشارے کو سمجھتے ہیں وہ بہتر سماجی کامیابی اور مضبوط تعلقات رکھتے ہیں۔

بہتر ڈیجیٹل صحت کی طرف قدم

بیس-بیس -بیس کا اصول

ہر 20 منٹ میں، 20 سیکنڈ کا وقفہ لیں اور 20 فٹ دور کسی چیز کو دیکھیں۔ یہ سادہ روٹین آنکھوں کے تناؤ کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔– اپنی

پوزیشن  کوذہن میں رکھیں

یقینی بنائیں کہ آپ کی سکرین آنکھوں کی سطح پر ہے اور آپ مناسب بیک سپورٹ کے ساتھ آرام سے بیٹھے ہیں۔ یاد رکھیں، کرنسی اہمیت رکھتی ہے۔

سوشل میڈیا کو محدود کریں

یہ چھوڑنے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ شاید محدود کرنے کے بارے میں ہے۔ لامتناہی اسکرولنگ سے بچنے کے لیے سوشل میڈیا کے لیے مخصوص اوقات مقرر کریں۔

دیگر سرگرمیوں میں مشغول رہیں

پرانے مشاغل کو دوبارہ زندہ کریں یا نئے شوق کو حاصل کریں۔ کوئی کتاب پڑھیں، پینٹ کریں، کھانا پکائیں یا بس پارک میں چہل قدمی کریں۔ ڈیجیٹل دنیا بہت وسیع ہے، لیکن حقیقی دنیا کا اپنا دلکشی اور عجائبات ہیں جو دوبارہ دریافت ہونے کے منتظر ہیں۔

حالیہ تحقیق کی ایک جھلک

Computers in Human Behavior

میں گئی ایک تحقیق نے حال ہی میں نوجوانوں میں اسکرین ٹائم اور دماغی صحت کے مسائل کے درمیان تعلق کو اجاگر کیا۔ اس نے دماغی توازن کی ضرورت اور بہبود کے لیے آف لائن سرگرمیوں میں مشغول ہونے کی اہمیت پر زور دیا۔

نقظہ نظر

اگرچہ ڈیجیٹل دنیا بے شمار فوائد پیش کرتی ہے، لیکن ہماری جسمانی اور ذہنی تندرستی کے لیے توازن قائم کرنا بہت ضروری ہے۔ باقاعدگی سے سکرین سے وقفہ، اپنے بیٹھنے کی پوزیشن کی جانچ، اور وقتا فوقتا ڈیجیٹل ڈیٹوکس بہت ضروری ہیں۔ یاد رکھیں، یہ ٹیکنالوجی سے دور رہنے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ اسے ذمہ داری سے استعمال کرنے کے بارے میں ہے۔

سفائیر بلڈرز اینڈ ایسوسی ایٹس اسکرین  ٹائم کے نقصانات  پرآگاہی دیتا ہے۔ اور اپنے ملازمین کو فری ٹائم اور آرام دہ ماحول فراہم کرتا تاکہ زیادہ اسکرین ٹائم کے نقصانات سے بچا جا سکے۔

یہ ایک معروف رئیل اسٹیٹ  کمپنی ہے  ۔ جو اپنی کلائنٹ پر مبنی پالیسیوں اور عمدہ کام کی وجہ سےنامور ہے ۔ہمارے شاندار پروجیکٹ جن میں اوپل مال اینڈ لگژری سویٹس ،اوک وسٹا  لگژری سروس اپارٹمنٹس اور اومیگا مال شامل ہیں ۔ہم اپنے کلائنٹس کو اعلی معیاری سروسز دینے اور انہیں اپنے پروجیکٹس میں سرمایہ کاری کرکے بھاری منافع حاصل کرتے ہوئے دیکھ کر بے حد خوشی محسوس کرتے ہیں۔

ہمارے پروجیکٹس کے بارے میں مزید معلومات کے لیے، ہماری ویب سائٹ ملاحظہ کریں یا ہمارے سوشل میڈیا پیجز کو فالو کریں

About the Author: سندش اعوان

سندش اعوان شعبہ سوشیالوجی میں گریجویٹ ہیں۔جواردو بلاگ نگاری کرتی ہیں۔اور دوسال سے سفائیر بلڈرز اینڈ ایسوسی ایٹس میں مارکیٹنگ اینڈ ریسرچ اینالسٹ کے طور پر اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔

Leave A Comment

continue reading

Related Posts

  • 0 min readPublished On: March 21, 2024
    Read More
  • 0 min readPublished On: March 12, 2024
    Read More
  • 0.1 min readPublished On: March 7, 2024
    Read More